ڈربن ساؤتھ افریقہ (سوال و جواب)

ٹرانسلیٹر:۔ ہماری circulation تقریباًستر ہزار (70000) ہے جی۔
مُرشدِپاک:۔اب کیا بولتی ہے؟
ٹرانسلیٹر:۔ مشن کے بارے میں پوچھنا ہے کہ آپ کے یہاں آنے کا مقصد اور کیا پیغام ہے؟
مُرشدِپاک:۔اِس کو بولو ہمارا آنے کا جومقصد ہے، نہ کوئی سیاست ہے نہ کوئی پیسہ ہے نہ کوئی مذہب ہے۔حُکمِ اِلٰہی ہے۔جس طرح یہ روحیں اِس دنیا میں آنے سے پہلے ایک تھیں نا ،اب آخری زمانہ آگیا ہے،اب اللہ تعالیٰ چاہتا ہے،اب یہ ایک ہو جائیں۔اُس وقت کوئی مذہب نہیں تھا۔روحیں دنیا میں آئیں تو مذہب بنے نا،اُس کے ساتھ شیطان بھی آگیا نا،اُس نے لڑایانا۔ہم وہ نسخہ لے کے آئے نا،اب وہ شیطان دلوں سے بھاگے ناتو سارے ایک ہوں ۔یہ جو دل ہے نا،یہ اللہ کا گھر ہے نا،اِس میں شیطان گھس گیا نا،اِس نے سب مذاہب کو آپس میں لڑادیا نا۔جب اِس دل میں اللہ اللہ شروع ہو جائے گی تو شیطان نکلے گا نا۔پھرشیطان نکلے گا تواللہ آئے گا نا،پھر سب اللہ کی پناہ میں آجائیں گے نا،اُس وقت توسارے ایک ہو جائیں گے نا۔نہ ہندو، سکھ عیسائی،سب اللہ والے ہو جائیں گے نا۔یہ جو علم ہے نا،یہ اللہ کی محبت سکھاتا ہے نا۔یہ اِن کے دلوں میں اللہ کی محبت آئی پھر اللہ اِن سے محبت کرے گا۔جب اللہ کی محبت آجائے گی ،پھر کسی مذہب میں ہے یا نہیں ہے،وہی اُس کی بخشش کا ذریعہ ہے۔بخشش کیلئے نمازیں ہی کافی ہیں۔جب اللہ اللہ اندردل میں آئے گانا تو اُس کے جتنے بھی گناہ ہیں ناوہ آہستہ آہستہ جلنا شروع ہو جائیں گے،تو اُس کو خود ہی گناہوں سے نفرت ہو جائے گی نا،سارے مذہب یہی تو سکھاتے ہیں۔اور محبت ایسے آتی ہے جب وہ دل کی دھڑکنیں اللہ اللہ میں تبدیل ہو جاتی ہیں نا۔وہی سبق ہم سکھاتے ہیں کہ Heart Beat اللہ اللہ کیسے کرتی ہے،وہ زبانی زبانی نہیں ہوتا ہے،تحریر میں نہیں ہوتا ہے،وہ آدمی سامنے آتا ہے تواُس کوسکھایا جاتا ہے۔
اب اِس سے بولو اب یہ کیا پوچھنا چاہتی ہے؟۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔ شاہ صاحب،تنظیم کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہے،تنظیمی ڈھانچہ،اِس کا نام۔۔۔۔۔۔
مُرشدِپاک:۔اُس کا مُختلف قسم کے لوگ ہیں،مُسلم بھی،ہندو بھی،سکھ بھی،مِل کے یہ لوگوں کو یہی پیغام دیتے ہیں نا۔۔۔۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔شاہ صاحب ،کہہ رہی ہیں کہ یہ جو علم ہے،یہ اِسلامی تعلیمات ہیں؟کہ اِس کی بنیاد۔۔۔۔۔
مُرشدِپاک:۔نہیں،یہ علم جو ہے نا،یہ ہر مذہب کے لئے ہے۔گورو نانک،وہ بھی یہی تعلیم دیتے تھے،عیسٰی ؑ وہ بھی یہی کام،موسٰی ؑبھی یہی تعلیم دیتے تھے۔اور حضور پاکﷺ بھی یہی تعلیم دیتے تھے۔یہ صِرف خاص لوگوں کیلئے ہوتی ہے،عام لوگوں کیلئے نہیں۔اور وہ جو خاص تھے وہ پھر جنگلوں میں چلے جاتے، اللہ کے عاشق ہوجاتے۔عام لوگ جنگلوں میں نہیں جاتے،عام کیلئے اُسی تعلیم کی ضرورت پڑتی ہے۔۔۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار، یہ بتا دیں اِسکو کہ یہ اب عام ہو گیا؟
مُرشدِپاک:۔مطلب پہلے بھی تھا،لیکن خاص خاص میں تھا ،اب یہ عام ہو گیا۔۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار،یہ پوچھ رہی ہیں کب سے یہ پیغام آپ دنیا کو بتا رہے ہیں؟
مُرشدِپاک:۔میں تقریباً بیس (20)سالوں سے۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔یہ کہاں سے شروع ہوا؟
مُرشدِپاک:۔یہ وہیں پاکستان سے،حیدرآباد۔۔۔۔۔

ٹرانسلیٹر:۔آپ کی پیدائش،سرکار؟
مُرشدِپاک:۔ پیدائش 1941راولپنڈی پاکستان میں۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار،پوچھ رہی ہے کہ، اگر، کوئی اور کام وام کچھ آپ کرتے تھے کہ ہمیشہ سے ہی ایسے،یا اور کوئی پیشہ؟
مُرشدِپاک:۔نہیں،انڈسٹری تھی ہماری،سوئی گیس کے چولہے وغیرہ بناتے تھے۔خواب میںاشارہ ہوا کہ یہ کام چھوڑو اور اللہ کی طرف راغب ہوجائو۔پھر ہم اپنے تین بچے،بیوی اوربزنس چھوڑ کرجنگل میں چلے گئے۔پھر سندھ کے جنگلوں میں تین سال گزارے،اور یہ علم وہاں جنگلوں میں ہم کو سکھایا گیاہمارے نبیؐ کے ذریعے۔
ٹرانسلیٹر:۔کِس نے سکھایا؟
مُرشدِپاک:۔ہمارے نبیؐ کے ذریعے اور حُکم دیا کہ اِس کو عام کردو۔اِس میں ایک ذرا بات کر دیناکہ یہ علم ہم کو اللہ نے سکھایاکیونکہ یہ محمدﷺ کو نہیں مانتے۔۔۔۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔چونتیس (34)سال کی عمرمیں سکھایا؟
مُرشدِپاک:۔ہاں،چونتیس (34)سال کی عمر میں۔گھر والے سمجھ گئے مر گیا،کسی دوسری جگہ بیوی کی شادی کراناچاہتے تھے ،اُس کوخواب میں اشارہ ہواتھا ناکہ وہ زندہ ہے واپس آجائیں گئے۔ہمارے نزدیک نزہت کی وقعت نہیں ہے ناچمکتا ہوا دل چاہیے۔Love۔اگر مذہب والوں میں بھی محبت نہیں ہے نا تو بیکار ہے۔اور جس کا کوئی مذہب بھی نہیں ہے،اُس میںیہ اللہ کی محبت ہے وہ مذہب سے بہتر ہے۔ اگر مذہب اور محبت دونوں شامل ہو جائیں ناتو پھروہ ولائت شروع ہو جاتی ہے۔۔۔۔۔
ٹرانسلیٹر:۔آپ سائیں بابا کے متعلق کچھ فرمانا چاہیں گے کہ وہ کیا ہیں؟
مُرشدِپاک:۔اللہ کے دوست ہیں(مُسکراتے ہوئے)۔Friend of God
ٹرانسلیٹر:۔اورجواُن کی کرامت وہ ظاہر ہوئی اُن سے،اُس کے بارے میں کچھ فرمائیں۔
مُرشدِپاک:۔اللہ اپنے دوستوں کوکرامتیں دیتا ہے نا تاکہ دوسرے لوگ اُن پر یقین کریں۔
ٹرانسلیٹر:۔آپکی کرامت کے بارے میں کچھ۔۔۔۔۔۔
مُرشدِپاک:۔میری کرامت یہی ہے کہ تیرے دل میں اللہ اللہ شروع کردیںآواز شروع ہوجائے گی یہ ایسی ایسی اللہ اللہ ہو گی قبر میں بھی بند نہیں ہو گی۔۔
ٹرانسلیٹر:۔انسانیت کو مستقبل میں آپ کیسے دیکھتے ہیں سرکار؟کہ مذہب کے ساتھ چلے جائیں گے کہ مذہب سے دُور آجائیں گے؟انسانیت کہاں جارہی ہے اِس صُورتِ حال میں؟
مُرشدِپاک:۔کِسی بھی چیز کا انتہا ہو جاتی ہے نا،تووہ غرق ہو جاتی ہے ۔اب اِس کی انتہا ہوگئی ہے نا،اب یہ غرق ہو جائے گی ،پھر نئے سِرے سے پھر چلے گی نا۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار،اگر یہ ہندو سمجھتے ہیں کہ یہ زمانہ جو ہے کلیُگ ہے،یہاں اندھیرا ہی اندھیرا ہے
مُرشدِپاک:۔سہی،صحیح کہتے ہیں،ہم بھی صحیح سمجھتے ہیں۔جتنے بھی عبادت کرنے والے ہیں،وہ بھی اندر سے اندھیرا ہے نااس حد تک۔اللہ کی نظروں میں سب اندھیرہ ہی ہے نا۔

ٹرانسلیٹر:۔کیا اِس کا علاج بھی ہوگا؟
مُرشدِپاک:۔اِس کا علاج تو یہی ہے نااندرshiningآئے،نُور آئے،پھر دوبارہ چمکیں گے سارے۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار پوچھ رہی ہیں ،کیا آپ کا جو تعلق ہے وہ باطنی دنیا سے بیک وقت ہر وقت ہے؟
مُرشدِپاک:۔ہروقت نہیں ہے ،کبھی کبھی۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکاروہ پوچھ رہی ہیں کہ انسانیت جو ہے وہ،اب کیا ہونے والا ہے؟
مُرشدِپاک:۔ساری ہی غرق ہونے والی ہے۔تباہی ہونے والی ہے،غرق ہونے والے ہیں،پھر اُن میں خوف ہو گا،ڈر ہوگا،پھر یہ اِس طرف لگیں گے سارے۔
ٹرانسلیٹر:دنیا کِس طرح ختم ہو سکتی ہے؟
مُرشدِپاک:۔کچھ سیلابوں کی ذریعے ختم ہو گی،کچھ زلزلوں کے ذریعے ختم ہوگی،اور کوئی آپس میں لڑیں گے،fightکریں گے۔امریکہ پر عراق حملہ کرے گا،عراق کے پیچھے روس کاہاتھ ہوگا۔بہت کچھ تبا ہ ہوگا ۔جب سارے لُولے لنگڑے کوئی بچے گا، لُولالنگڑا ہوگاتو پھر وہ اِس تعلیم کی طرف آئے گا،تواُس وقت ایک مسیحا اللہ تعالیٰ بھیجے گاسب کیلئے۔پھر اُس مسیحا کی شکل چاند میں دِکھا دے گا،سُورج میں دِکھا دے گا،لوگ اُسی طرف راغب ہو جائیں گے۔پھر سیاست ختم ہو جائے گاروحانیت آجائے گا۔یہ سب کچھ چار پانچ سال کے اندراندر ہو گا۔۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار کہہ رہی ہیں کہ اب ذاتی طور پر میں یہ پوچھ رہی ہوں کہ ہم ہندوئوں یہ مانتے ہیں کہ اب یہ کلیُگ کا زمانہ آگیا ہے،تورب کے رُوپ میں ایک جو ہے ناوہ عورت آئے گی اُس کا نام کالکی ہو گااور وہ جو ہے مسیحی ہوگی،یالوگوں کو۔۔بچائے۔۔گی۔سرکار،یہ ایسے ہی اِن کی چیزیں،یہ ایسے ہی۔۔۔
مُرشدِپاک:۔اصل یہ ہندو کہتے ہیں،باقی سب مذاہب کہتے ہیں،مسیحا آئے گا،مرد ہے نا۔کہ وہ کہتے ہیں نا،اللہ جو ہے نا،مذکر ہے نا،تو وہ اُس کا image show کرے گا نا،اُس کا صورت بھی مذکر ہوگا نا۔۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار یہ پوچھ رہی ہے کہ یہ تباہی بربادی بچانے کیلئے انسانیت کچھ کر سکتی ہے؟یا ایسا ہوگا؟
مُرشدِپاک:۔ ہونا ہے،ہوگا۔
ٹرانسلیٹر:۔شاہ صاحب ، پوچھ رہی ہے ،یہ جو پیغام ہے اِسکا کوئی نام، اِس کودے سکتے ہیں؟یہ اِس کا کیا نام ہے،یہ عشق ہے،یایہ دین ہے،اِس دین کا نام ہے،اِس کا نام ؟
مُرشدِپاک:۔اِس کا نام بولتے تو روحانیت ہے،لیکنGod knows۔بس سہی ہے ہر آدمی کہتا ہے،I Love You, I Love Youپھر ہر آدمی کرے گا I Love God, I Love God(مُرشدِپاک مسکراتے ہوئے)۔
ٹرانسلیٹر:۔شاہ صاحب،پوچھتے ہیں کہarticle کیلئے جو کچھ آپ نے فرمایاوہ ہم لکھ دیں گے،وہ کافی ہے،اور کچھ آپ مزید پیغام لوگوں تک پہنچانا چاہتے ہیں،وہ بھی لکھ دوں گی؟
مُرشدِپاک:۔میں تو وہی پیغام ہے کہ بس نہ ہمیں کسی کو،اورکسی مذہب سے ہوس، اپنے دلوں میں اللہ کو بسائوبس۔اس سے تمہارے گناہ بھی چھوٹ جائیں گے ،اللہ سے محبت بھی ہو جائے گی۔انسان بھی بن جائو گے۔اب انسان انسان کو مار رہا ہے،تیرے چیونٹیوں پر بھی قدم نہیں رکھے گا،یہ بھی اللہ کی مخلوق ہے۔یہ تباہی کی ابتداء ہے نا یہ سان فرانسسکو سے ہوگی یہ غرق ہوگااُس کے بعدتباہی شروع،ابتداء جو ہے۔یہ غرق ہو جائے گا پانی میں۔

ٹرانسلیٹر:۔شاہ صاحب ،پوچھ رہی ہیں کہ دنیا میں جب تباہ ہو گی ،کیا حال ہوگا،کیسے اُس کاeffectہوگا؟
مُرشدِپاک:۔جو کچھ سمندر کے نزدیک میںجو گھر ہیں وہ سب تباہ ہونے شروع ہو جائیں گے،کیونکہ سمندر میں طوفان آرہا ہے نا،سارے برف کا پانی،برف ساری پگھل کے سمندر میں آجائے گی،doubleہو جائیں گی،سطح اُوپر ہو جائے گی،اور کچھ مخلوق ہے جو غاروں میں چھپی ہوئی ہے وہ بھی انسانوں کو کھائے گی نا آکے،وہ بھی نکلے گی وہ بھی انسانوں کو کھائے گی۔جب بھی ہوگا ایسے ہی ہوگا۔
ٹرانسلیٹر:۔شاہ صاحب،پوچھ رہی ہیں کہ اِس واقعات سے پہلے کچھ انسانیت پر رحم وکرم ہوگا،کچھ چھُوٹ ہوگی،کوئی گنجائش ہوگی،کچھ خوشی میسر آئے گی؟
مُرشدِپاک:۔ہاں،کچھ موقع دیا جائے گا نااِن لوگوں کو۔
ٹرانسلیٹر:۔یعنی کچھ سکون ملے گا لوگوں کو؟
مُرشدِپاک:۔سکون تو اللہ اللہ میں ہے بس،اِس کے بغیر کوئی سکون نہیں ہے۔۔
ٹرانسلیٹر:۔ یہ انسانیت کو کوئی وقت نہیں ملے گا اِس سے پہلے؟
مُرشدِپاک:۔نہیں ،اب توجو وقت ملنا تھا مل چکا نا۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکاریہ پوچھ رہی ہیں کہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ اُس پیغام کو قبول کریں،اُن کے دلوںکے اندر اللہ اللہ آجائے،وہ اِس بربادی سے بچ جائیں گے؟
مُرشدِپاک:۔بچیں گے تو نہیں سکون سے مریں گے(مُسکراتے ہوئے)۔۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار صاحب،پوچھ رہی ہیں کہ جن لوگوں کے پاس یہ دولت آجائے گی،وہ موت کے بعد،اُن کی روحیں اللہ کے پاس پہنچ جائیں گی،وہ ایک ہو جائیں گے؟
مُرشدِپاک:۔ہاں وہ ایک ہو جائیں گے،سب Friends of Godہو جائیں گے نا۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار،وہ پوچھ رہی ہیں کہ اِس کا طریقہ کار کیا ہے اوراُس کو کیا کرنا پڑتا ہے اِس چیز کو اپنانے کے لئے؟
مُرشدِپاک:۔ایک کاغذ قلم لو،اللہ لکھو چھیاسٹھ (66)مرتبہ۔۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار اِن کو بتا دیں کہ اللہ جو ہے وہ صرف مسلمانوں تک،قرآن تک محدود نہیں ہے؟
مُرشدِپاک:۔سب کیلئے ہے۔یہ سب کیلئے اللہ ہے۔اللہ لکھے گا توآنکھ میں آجائے گانا۔دوسرا طریقہ یہ ہے کہ زیرو(zero)کے بلب پر اللہ لکھے،اُس کو رات کو سوتے وقت دیکھتا رہے،وہ بھی ایک دن آنکھ میں آجائے گا۔آنکھوں سے اُس کو دل کے اوپر اُتارے۔۔۔۔۔۔پھر وہی بلب والا دل پر لکھا نظر آئے گا نا،جب وہ جذب ہو جائے گا تو دل کی دھڑکن تیز ہو جائے گی،ٹِک ٹِک ٹِک۔اُس ہر beatکے ساتھ اللہ اللہ ملانی ہے،پھر وہ اللہ اللہ کا sparkجو ہے نا اُس کو thrillملے گا،نُور ہوجائے گاخون سے۔پھرbloodسے ہوتا ہواروح تک پہنچے گا،پھر روح بیدار ہو کر اللہ اللہ شروع کردے گی۔پھر کام وام کرتا رہ ، سوتا رہ،روح اندر اللہ اللہ کرتا رہتا ہے۔
ٹرانسلیٹر:۔سرکار صاحب،یہ پوچھ رہی ہے کہ اللہ بس یہی چاہتا ہے کہ ہم اُسکو پیار کریں؟
مُرشدِپاک:۔جب اللہ اندر جائے گانا تو اللہ کو پیار آئے گا نا۔اورجب اللہ اللہ اُس کے دل میں جائے گا ناتو اُس کے دل میں اللہ کا محبت ہو جائے گا۔Loveکی نہیں جاتی ہو جاتی ہے نا۔Loveکا تعلق دل سے ہے،جب تیرے دل میں اللہ کا محبت ہے تو اللہ تجھ سے محبت کرے گا نا۔سب مذہب کا انجام تو یہی ہے نا اللہ سے محبت کرو۔ایک اور طریقہ ہوتا ہے اجازت کا۔پھر جب رات کو سونے لگیں ناتو وہ انگلی کو تصور کرکے اللہ دل پر لکھتا لکھتا سو جا۔اُس وقت خیال کریں کہ جو اُس کاجو گُرو ہے یا مُرشد ہے،وہ اُس کی انگلی کو پکڑ کے اللہ لکھ رہا ہے۔اُس وقت اگر کوئی بھی نہیں پہنچے ناتو ہمارا فوٹو،اُس کو دیکھ لیں۔اُس وقت جوبھی اُس کے دل پر اللہ لکھے گا وہی اُس کا گُرو ہوگا نا۔وہ اُسکا گُرو ہے۔ایسا کام کریں جس سے دل دھڑکے ،ورزش کریں یانیچے اُوپربیٹھیں،جب دل دھڑکے،دھڑکنوں کے ساتھ اللہ اللہ ملائیں۔کبھی کبھی دل پر ہاتھ رکھیں اور دھڑکنوں کے ساتھ اللہ اللہ ملائیں۔اِس practiceکی عام اِجازت ہے،جو جی چاہے کر سکتا ہے۔عام اِجازت ہے۔جس کے اندر اللہ اللہ شروع ہوجائے پھر وہ ہم سے رابطہ کرلے۔
مُرشدِپاک:۔بس؟عام اِجازت بھی ہو گئی بس اِس کی۔عام اِجازت ہی ہوگی۔
مُرشدِپاک:۔پانی ۔۔۔
مُرشدِپاک:۔یہ بھی بتائو نا،یہ ضروری نہیں ہے کہ گنہگار ہیں یا پرہیزگار ہیں،جو بھی ہے۔۔۔۔۔
مُرشدِپاک:۔پڑھو،اللہ اللہ اللہ اللہ (پھر مُرشدِپاک نے پھونک مار ی اور اِجازت دی)،سب طریقہ سمجھا دیا نا اِس کو۔اللہ اللہ کرتی رہیں۔آج سوئیں گی نا،آج یہ اللہ اللہ کرتے کرتے سو جانا۔ہم اِس کے سامنے آجائیں گے۔ہم۔۔۔۔۔۔لگادیں گے۔۔۔۔۔۔اچھا لگاتو۔۔۔۔۔خواب میں اِس کو مِلا کرے گا انشااللہ۔
مُرشدِپاک:۔ پتہ لکھا دیا؟
ٹرانسلیٹر:۔جی سرکار
ٹرانسلیٹر:۔سرکار یہ محترمہ فرما رہی ہیں کہ یہ سب رپورٹ بنا کرتصویر کے ساتھ اگلی ایک پُشت پر لگا دیں گی۔
مُرشدِپاک:۔یہ والا ایک پاکستان بھیج دو۔

%d bloggers like this: