دجال کی پہچان

دیث میں ہے کہ دجال گدھے پر چڑھ کر آئے گا اور ایک آنکھ سے کانا ہوگا۔اگر واقعی وہ گدھے پر چڑھ کر آئے گا اور کانا ہوگا تو ہم تو پہچان لیں گے نا کہ یہ دجال ہی ہے۔

جسکے ہزاروں پیروکار ہونگےکیا اس کو کوئی کار نہیں دے گا؟اگر اس نے یہاں سے اسلام آباد جانا ہو تو گدھے پر کب پہنچے گا؟جبکہ یہ کاروں اور ہوائی جہازوں کا زمانہ ہے۔پھر وہ کہتے ہیں کہ نہیں جب یہ زمانہ ختم ہو جائیگا سائنس کا تو پھر وہ زمانہ آئیگا ، اس وقت دجال گدھے پر بیٹھے گا۔اور اگر  یہ زمانہ ختم ہوجائیگا ، کاریں بھی نہیں ہونگی، اگر گدھے ہونگے تو گھوڑے بھی تو ہونگے ناں؟تو وہ گھوڑے پر کیوں نہیں بیٹھے گا؟جو اس سے اعلیٰ سواری ہے۔پھر کہتے ہیں کہ یہ کوئی اشارہ ہوگا۔اشارہ یہ ہوگا کہ گدھا ایک شیطان ہے ، دجال شیطان کی پوری طاقت رکھے گااور ایک آنکھ سے محروم کا مطلب ایک علم یعنی باطنی علم سے محروم ہوگا۔

%d bloggers like this: